ڈاکٹر ماہا علی نے 2018 میں بھی جنید کی وجہ سے خودکشی کی کوشش کی تھی: پولیس

Sindh News

ڈاکٹر ماہا علی نے نومبر 2018 میں اپنی سابقہ رہائشی عمارت کی چھت سے کود کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی مگر کودنے کیلئے صحیح جگہ نہ ہونے کی وجہ سے ناکام رہی اور اس اقدام کی وجہ بھی دوست جنید خان کا رویہ تھا۔

پولیس تفتیش کے مطابق  ڈاکٹر ماہا علی نے خودکشی کیوں کی؟ اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے پولیس نے تفتیش کی تو اہل خانہ، ملازمین اور دوستوں نے کئی شواہد پیش کر دیے۔

ڈرکٹر ماہا علی کی ایک دوست کے موبائل فون کے ریکارڈ سے پولیس کو نومبر 2018 میں واٹس ایپ کے ذریعے کی گئی چیٹنگ سے بھی شواہد ملے ہیں جن کے مطابق متوفیہ نے اپنی قریبی دوست سے جنید خان کے پرتشدد رویہ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ وہ مرنا چاہتی ہے۔

 "اپنی دوست کو متوفیہ کے بھیجے گئے تحریری پیغام میں اس نے اپنی رہائشی عمارت سے کود کر مرنے کی کوشش کا بتایا مگر ناکامی کے لیے صحیح جگہ نہ ملنے کا جواز پیش کیا۔

   متوفیہ کی بہن فاطمہ نے بھی مختلف حوالوں سے ماہا علی کی خودکشی کی کوششوں اور ارادوں کا تذکرہ کیا ہے۔

  تفتیشی ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر ینگ لیڈی ڈاکٹر کی خودکشی کا سبب بننے والے جنید خان سے ماہا علی کی ملاقات کئی سال پہلے ہوئی تھی، اس کے بعد سے ہی وہ آزاد ماحول اور بے راہ روی کا شکار ہوئی۔ 

 پولیس نے ماہا علی کی خودکشی کیس میں متعلقہ افراد کے ریکارڈ کیے گئے بیانات کے حوالے سے بتایا کہ جنید خان نے مبینہ طور پر ماہا علی کو منشیات کا عادی کیا، اسے مختلف نجی پارٹیوں میں لے جاتا رہا تاہم بعد ازاں غلط اور پرتشدد رویہ کی وجہ سے ماہا علی اس سے عاجز آچکی تھی۔ 

 پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ماہا علی نے خودکشی کرنے کے لیے پہلے جنید خان سے ہی پستول لا کر دینے کا کہا مگر اس نے ایسا نہیں کیا۔ 

اس کے بعد میں اپنے نئے دوست تابش قریشی سے یہ فرمائش کی۔ تابش نے اپنے دوست سعد صدیقی سے ایک دو دن کے لیے نائن ایم ایم پستول حاصل اور ماہا علی کو دے دیا۔ 

 تابش نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ اس نے صرف پستول دیا جس میں گولیاں نہیں تھی مگر پولیس کے مطابق پستول میں تین گولیاں تھیں جن میں سے ایک ماہا علی خود پر فائر کر چکی جب کہ پستول سے دو گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔

  میرپورخاص سے تعلق رکھنے والے آصف علی شاہ اپنے بچوں کی پڑھائی اور ملازمت کے سلسلے میں کراچی میں مقیم ہیں۔ یہ خاندان دو ہفتے قبل ہی اس گھر میں کرائے پر شفٹ ہوا ہے۔ 

 ابھی کمروں میں سامان بھی سیٹ نہیں ہوا، اسی بنیاد پر ماہا علی، ان کی چھوٹی بہن فاطمہ، آصف علی شاہ اور والدہ ایک ہی ائیرکنڈیشنڈ کمرے میں سوتے تھے۔

 کمرے میں ڈبل بیڈ کے علاوہ دونوں بہنوں نے اپنے سونے کے لیے میٹرس رکھا ہوا تھا تاہم ماہا نے دوسرے کمرے کا باتھ روم سیٹ کر لیا تھا جہاں خودکشی کا واقعہ ہوا۔

  پولیس کے مطابق وقوعہ کے وقت متوفیہ ماہا علی کے والد آصف علی شاہ کے قریبی دوست رکن صوبائی اسمبلی بھی گھر پر مل کر گئے تھے جب کہ کوئی اور مہمان بھی گھر پر آنے والے تھے۔

  متوفیہ کے بھائی نادِ علی کے دو دوست بھی ان سے ملنے کے لیے آئے ہوئے تھے اور یہ تینوں دوست دوسرے کمرے میں تھے۔ 

 پولیس تفتیش کے مطابق واقعے کے وقت دو گھریلو ملازم بھی گھر پر تھے۔

خاتون ڈاکٹر کی موت کا سبب کوئی بھی فرد ہے تو پولیس نے مقدمہ درج کیوں نہیں کیا؟ اس سوال پر ایس ایس پی شیراز نذیر کا کہنا ہے کہ پولیس اپنے طور پر ایسا نہیں کرسکتی متوفیہ کے لواحقین اگر چاہیں تو ذمہ دار کے خلاف مقدمہ درج کرا سکتے ہیں۔

  خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ڈاکٹر ماہا کے قریبی دوست جنید نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا تھا کہ اس کے مرحومہ سے گزشتہ 4 سال سے تعلقات تھے اور دونوں جلد ہی شادی کرنے والے تھے۔ 

جنید کا کہنا تھا کہ ماہا کو روز نجی اسپتال میں پک اینڈ ڈراپ کرتا تھا، لیکن جس دن اس نے خودکشی کی اس دن ماہا نے مجھے گھر آنے سے منع کیا۔ 

خاتون ڈاکٹر کے دوست کا کہنا تھا کہ ماہا کا اکثر اپنے والدین سے جھگڑا رہتا تھا، ماہا گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے ڈپریشن میں رہا کرتی تھی۔ 

تاہم اب ڈاکٹر ماہا علی کی موت کو پولیس نے اپنی تحقیقات کی بناء پر خودکشی قرار دیا ہے اور پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ماہا علی نے اپنے دوست جنید کے تشدد سے تنگ آکر خود کو مارا۔ 

    https://onlineindus.com/urdu/51156 :مزید پڑھیے

Views: 245

Comment

You need to be a member of PakAlumni Worldwide: The Global Social Network to add comments!

Join PakAlumni Worldwide: The Global Social Network

Pre-Paid Legal


Twitter Feed

    follow me on Twitter

    Sponsored Links

    South Asia Investor Review
    Investor Information Blog

    Haq's Musings
    Riaz Haq's Current Affairs Blog

    Please Bookmark This Page!




    Blog Posts

    Renewable Energy: Clean Electrification of Pakistan's Economy

    Access to abundant and cheap electricity is essential for running a modern competitive economy. The best way to ensure it is in switching to renewable energy sources. That is why Pakistan is in the midst of a renewable power boom. It is ramping up generation of clean energy with solar, hydro, wind and nuclear power. 13 gigawatts of solar panels have been imported in the…

    Continue

    Posted by Riaz Haq on October 10, 2024 at 11:30am

    Is Pakistan Getting Ready For AI Revolution?

    Generative artificial intelligence (GenAI) has taken the world by a storm. It has drawn the attention of academia, businesses and governments around the world.  This technology is expected to transform almost every sector from business and commerce to government, industries and defense. Are Pakistanis aware of its potential?  Is Pakistan getting ready for what is being described as the "AI…

    Continue

    Posted by Riaz Haq on October 6, 2024 at 5:00pm — 4 Comments

    © 2024   Created by Riaz Haq.   Powered by

    Badges  |  Report an Issue  |  Terms of Service